ٹیمپا، فلوریڈا — یہ کارروا ئی، جو سینٹ کام کے کمانڈر اِن چیف کی ہدایت پر 19 دسمبر شام 4 بجے شروع ہوئی، گزشتہ ہفتے امریکی اور شراکت دار افواج پر ہونے والے حملے کے جواب میں کی گئی۔ سینٹ کام فورسز نے مرکزی شام کے متعدد مقامات پر 70 سے زائد اہداف کو لڑاکا طیاروں، اٹیک ہیلی کاپٹرز اور توپ خانے کی مدد سے نشانہ بنایا۔ اردنی مسلح افواج نے بھی اپنے لڑاکا طیاروں کے ذریعے کارروا ئی میں تعاون فراہم کیا۔ اس آپریشن میں 100 سے زیادہ درستگی سے چلنے والے ہتھیار استعمال کیے گئے، جن کا ہدف داعش کے معلوم بنیادی ڈھانچے اور اسلحہ جاتی مراکز تھے۔ سینٹ کام کے کمانڈر ایڈمرل بریڈ کوپر نے کہا: “یہ آپریشن نہایت اہم ہے کیونکہ یہ داعش کو امریکا کے اندر دہشت گردانہ منصوبوں اور حملوں کی ترغیب دینے سے روکنے میںمدد دیتا ہے۔ ہم اُن تمام دہشت گردوں کا بھرپور تعاقب جاری رکھیں گے جو امریکیوں اور خطے میں ہمارے شراکت داروں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔”
13 دسمبر کو امریکی اور شامی اہلکاروں پر ہونے والے حملے کے بعد، امریکی اور شراکت دار افواج نے شام اور عراق میں 10 کارروائیاں انجام دیں، جن کے نتیجے میں 23 دہشت گرد عناصر ہلاک یا گرفتار ہوئے۔ گزشتہ چھ ماہ کے دوران امریکا اور اتحادی افواج نے شام میں دہشت گرد عناصر کے خلاف 80 سے زائد آپریشنز کیے، جن کا مقصد اُن عناصر کا خاتمہ تھا جو امریکا اور اس کے بیرونِ ملک مفادات کے لیے براہِ راست خطرہ تھے۔